القلم ریسرچ لائبریری پروجیکٹ میں ہمارا ساتھ دیں ! القلم ریسرچ لائبریری کے رضاکار بنیں !!

Thursday, August 27, 2009

تیسرا کھلا خط بنام مرزا مسرور احمد . حصہ اول

تیسرا کھُلا خط

منجانب شیخ راحیل احمد جرمنی | بنام جناب مرزا مسرور احمد صاحب

سابق احمدی، سکنہ ربوہ، (حال مقیم) جرمنی | و اجباب جماعت احمد یہ

محترم خلیفہ صاحب و بزرگو و دوستو سلام علیٰ من اتبع الھدیٰ

آپ میں سے کئی مجھے ذاتی طور پر جانتے ہیں اور بہت سے اس خاکسار کوغائبانہ طور پر جانتے ہیں، اسی طرح کافی دوستوں نے میرے پہلے دونوں کھلے خطوط کا مطالعہ بھی کیا ہوگا، جن میں خاکسار نے مرزا صاحب کے دعویٰ مسیحیت اور دعویٰ نبوت پر انتہائی واضح تضاد بیانیاں پیش کی تھیں۔ اب تیسری عرضداشت مرزا غلام احمد قادیانی صاحب کے دعویٰ مسیح موعود اور مہدی موعود کے بارے میں پیش خدمت ہے، گر قبول افتد زہے عزو شرف۔

خاکسار ایک احمدی گھرانے میں پیدا ہوا، ربوہ میں پلا بڑھا، اور جماعت کے مفاد میں ایک لمبا عرصہ مختلف عہدوں اور حیثیتوں میں کام کیا۔ ایک مسئلہ پرگفتگو کی وجہ سے میری توجہ ایک مربی صاحب نے اپنے دلائل میں لا جواب ہونے پر (نادانستہ طور پر) مرزا صاحب کی کتب کے مطالعہ کی طرف مبذول کرائی۔ خاکسار نے ایک کتاب اٹھائی اور وہ جہاں سے کھلی، وہاں آج تک جو جماعت نے سکھایا تھا اسکے خلاف لکھا ہو ا تھا۔ ا س لمحہ میں نے فیصلہ کیا کہ مرزا غلام احمد قادیانی کی کتابیں غیر جانبدار ہو کر پڑھوں اور حقائق کو دیکھوں، اورکئی برس کے مطالعہ کے بعدمیں اس نتیجہ پر پہنچا کہ مرزا صاحب کے تمام دعوے بے بنیاد ہیں ، دھوکے کی ٹٹی ہیں۔ مرزا صاحب کی جھولی میں کوئی ہیرا تو کیا صاف پتھر بھی نہیں ہیں اور اگر ہے تو صرف اور صرف جھوٹ ہے، اور یہ سب کھڑاگ مرزا صاحب نے اپنی روٹی کے لئے پھیلا یا تھا ۔مرزا صاحب اپنی کسی بات میں سچے نہیں تھے اور اپنے ان بے بنیاد، خود ساختہ دعووں کے ذریعہ، خود اپنی اور اپنی اولاد کے لئے اس دنیا کا کافی سامان کر گئے، حالانکہ جب انہوں نے دعویٰ کیا تھا تو انکی جائداد پر اصل مالیت سے زیادہ قرضہ تھا، لیکن لاکھوں انسانوں کو دوسرے جھوٹے مدعیان نبوت کی طرح نہ صرف دنیا کے مال سے محروم کیا بلکہ آخرت میں بھی جہنم کی آگ کا ایندھن بننے کےلئے چھوڑ گئے۔

مرزا غلام احمد قادیانی نے پہلا دعویٰ ملہم ہونے کا کیا اور اپنے ان الہاموں کو بنیاد بنا کر مجدد ہونے کا دعویٰ کیا، اور مجدد کے بارے میں انکا دعویٰ یہ ہے

جو لوگ خدا تعالیٰ کی طرف سے مجددیت کی قوت پاتے ہیں وہ نرے استخواں فروش نہیں ہوتے بلکہ وہ واقعی طور پر نائب رسول اللہ اور روحانی طور پر آنجناب کے خلیفہ ہوتے ہیں، خدا تعالیٰ انہیں تمام نعمتوں کا وارث بناتا ہے جو نبیوں اور رسولوں کو دی جاتی ہیں اور خدا تعالیٰ کے الہام کی تجلی انکے دلوں پر ہوتی ہے اور وہ ہر ایک مشکل کےوقت روح القدس سے سکھلائے جاتے ہیں اور انکی گفتار و کردار میں دنیا پرستی کی ملونی نہیں ہوتی۔ کیونکہ وہ کلی مصفا کئے گئے اورتمام و کمال کھینچے گئے“۔(فتح اسلام ،ر خ ج۳/ ص۷،حاشیہ)

مرزا صاحب کی تمام تحریریں جو ۱۸۸۰ اور اسکے بعد لکھی گئی ہیں، مجدد ہونے اور کلی مصفا ہونے کے دعویٰ کے بعد لکھی گئی ہیں او ر انہی میں مرزا صاحب کے اسکے بعد بیشمار دعوے موجود ہیں۔مرزا صاحب اپنے دعووں کی بنیاد بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں

اور ہم اس کے جواب میں خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر بیان کرتے ہیں کہ میرے اس دعویٰ کی حدیث بنیاد نہیں بلکہ قرآن اوروہ وحی ہے جو میرے پر نازل ہوئی۔ ہاں تائیدی طور پر ہم وہ حدیثیں بھی پیش کرتے ہیں جو قرآن شریف کے مطابق ہیں اور میری وحی کے معارض نہیں اور دوسری حدیثوں کو ہم ردی کی طرح پھینک دیتے ہیں۔“(اعجاز احمدی،ر خ ج۹/ص140)

یہ دوسری بات ہے کہ جس مسیح اور مہدی ہونے کا مرزا صاحب دعویٰ کر رہے ہیں اسکی خبراحادیث میں ہی ہے، اور جو نشانیاں احادیث شریفہ میں دی گئی ہیں ان میں سے ایک بھی مرزا صاحب پرفٹ نہیں بیٹھتی اسی لئے ردی کی طرح پھینکی جا رہی ہیں، اور پھر اگر کوئی حدیث قرآن کے مطابق بھی ہے لیکن مرزا صاحب کی(نام نہاد) وحی سے معارض ہے وہ بھی ردی ہو گئی یعنی کہ مرزا صاحب کی وحی نعوذ باللہ قرآن مجید سے بھی بڑھ گئی۔ اسکا مطلب یہ ہے کہ جو مواد مرزا صاحب نے اپنے دعووں کی بنیاد کے طور پر پیش کیا ہے وہ بقول انکے صحیح اور الہامی تائید کے ساتھ پیش کیا ہے، اس لئے ہم صرف مرزا صاحب نے جو تائیدی مواد اپنے دعویٰ کے متعلق پیش کیا ہے اسکے مطابق جائزہ لیں گے کہ آیا مرزا صاحب اپنے بیان کئے ہوئے معیار کے مطابق بھی اپنے دعویٰ جات پر پورے اُترتے ہیں یا نہیں؟مرزا صاحب نے ویسے تو بہت سی باتیں کہیں ہیں لیکن ہم آج نمونے کے طور پر صرف چند ہی باتیں پیش کریں گے کہ یہ خط زیادہ طوالت کی اجازت نہیں دیتا۔

No comments:

Post a Comment

بلاگ اسپاٹ پر فی الحال اردو کلیدی تختے کی تنصیب ممکن نہیں آپ سے التماس ہے کہ اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں بہت شکریہ، اظہاریہ نویس ۔