القلم ریسرچ لائبریری پروجیکٹ میں ہمارا ساتھ دیں ! القلم ریسرچ لائبریری کے رضاکار بنیں !!

Tuesday, November 24, 2009

قادیانی فرقے کے بانی کا تعارف

مرزا غلام احمد قادیانی ”قادیانی مذہب “کا بانی تھا ۔
مرزا 1839/40میں قادیان ضلع گوردا سپور مشرقی پنجاب انڈیا میں پیدا ہوا۔
1864 ءمیں ضلع کچہری سیالکوٹ میں بحیثیت محرّر (منشی /کلرک )ملازمت اختیار کی ۔
1868ءمیں مختاری کے امتحان میں فیل ہوا اور اسکے ساتھ ہی ملازمت چھوڑدی۔
بعد میں مرزا نے مذاہب کا تقابلی مطالعہ شروع کیا نیز عیسائیوں اور آریوں سے مبا حثے اور
منا ظرے شروع کئے اس طرح مولوی ،مبلغ و مناظر کہلایا اور یوں شہرت حاصل کی ۔
اس دوران میں ولی ،مطہم صاحب ِوحی ،محدّث ،کلیم (اللہ سے ہم کلام ہونے والا)صاحبِ کرامت ،امام الزماں ،مصلح اُمّت ،مہدی دوراں ،مسیح زمان اور مشبیل مسیح بن مریم ہونے کے دعوے کئے ۔
1885ءکے آغاز میں مرزا نے ایک اشتہار کے ذریعے کھلم کھلا اعلان کردیا کہ وہ اللہ کی طرف سے مجدّد مقرّر کر دیا گیا ہے تمام اہلِ اسلام پر اس کی اطا عت ضروری ہے
1888ءمیں باقاعدہ بیعت لینے کا سلسلہ شروع کرکے مرید سازی کی گئی ۔
1890ءمیں پوری اُمّت کے متفّقہ عقیدہ ”حیات مسیح “کا کھلا انکار کیا اور ”وفات مسیح “کے موضوع پر ایک مستقل کتاب ”فتح اسلام “تصنیف کر ڈالی ۔
1891ءکے آغا ز میں ”مہدی موعود اور مسیح موعود “ہونے کا اشتہار کیا ۔
ابھی تک مرزا قادیان ”ختم نبوۃ“کا قائل اور معتقد تھا ۔چنانچہ اس دور تک کی تصانیف میں صراحۃ یہ تحریر اور تسلیم کر کا دہا کہ حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد دعوائے نبوت کرنے والا کا فر ہے ۔(بعف قادیانیوں سے جب کوئی جواب نہ بن پڑتا تو منافقت سے کام لیتے ہوئے مرزا کی اس دور کی لکھی ہوئی کتابیں رکھ کر کہتے ہیں کہ ہم تو ختم نبوت کو مانتے ہیں )۔
1901ءمیں مرزا نے اپنی زبانی کھلم کھلا نبی اور رسول ہونے کا اعلان کردیا ۔
1901 ءہی میں گروہ مبا یعین کا ملّت اسلامیہ سے جُدا ہو کر ایک علیٰحدہ نام ”فرقہ احمد یہ “
رکھا ۔
1906ءمیں آخر کار مرزا 26مئی کو صبح سوادس بجے ممتاز عالمِ دین پیر جماعت علی شاہ صاحب علیہ الرحمہ کی پیشن گوئی کی مطابق ہیضے کی بیماری میں مبتلا ہوکر برانڈ رتھ روڈ کی احمد یہ بلڈنگ میں بیت الخلاءکے اندر ہی مرا ۔قادیان میں دفن کردیا۔