القلم ریسرچ لائبریری پروجیکٹ میں ہمارا ساتھ دیں ! القلم ریسرچ لائبریری کے رضاکار بنیں !!

Monday, June 8, 2009

دیکھو کیا کہتی ہے تصویر تمہاری - حصہ سوم

دیکھو کیا کہتی ہے تصویر تمہاری : صفحہ سوم

تحریر و تحقیق : شیخ راحیل احمد

صفائی :۔ بچپن میں قادیان کی ڈھاب میں جہاں سارے گاوں کا بارش کا پانی اکٹھا ہوتا تیرتے رہتے ، حتیٰ کہ بقول مرزا صاحب کے ایک بار ڈوبنے لگے تھے کہ کسی راہگیر نے انکو بچایا، کاش اسوقت ڈوب جاتے تو بعد میں لاکھوں کا ایمان نہ ڈوبتا۔ مرزا صاحب ایک طرف تواپنے گھر کی صفائی کا اتنا خیال کرتے کہ طاعون کے دنوں میں نالیوں میں خود فینائل ڈالتے ، اور انکو یہ بھی پتہ ہوتا تھا کہ بھنگن نے گند کہاں سے اٹھایا ہے اور کہاں سے نہیں، اس قسم کا واقعہ سیرت المہدی میں درج ہے، لیکن دوسری طرف رات سوتے وقت دن والے کپڑے، پگڑی وغیرہ اتار کرتکئے کے نیچے رکھ کر سوتے تو آپ خود اندازہ کر لیں کہ صبح کے وقت کس طرح کچلے ہوئے اور سلوٹوں والے کپڑے ہوتے ہونگے، اور اس پر طرہ تماشہ یہ کہ جب سر کو تیل لگاتے تو داڑھی کو بھی تیل میں تر کرتے اور اسکے بعد سامنے سینے پر کوٹ/ واسکٹ/ قمیض، غرض جو بھی پہنا ہوتا اسپر ہاتھ الٹے سیدھے مَل کرکے تیل صاف کر لیتے۔جب ایڑی بٹھائے جوتوں کے ساتھ ٹھپ ٹھپ چلتے تو گرد و غبار کے بادل اٹھتے اور انکے ساتھ دوسروں پر بھی وہ گرد و غبار پڑتا۔

خوش اخلاقی :۔ مرزا صاحب کا دعویٰ ہے کہ انہوںنے کبھی جواب میں بھی کسی کو گالی نہیں دی۔ لیکن دنیا مرزا صاحب کی اس بات پر پتہ نہیں کیوں یقین نہیں کرتی ؟ میں دو تین مرزا صاحب کی تحریر کے نمونے پیش کر دیتا ہوں ، فیصلہ قارئین کرام کر لیں کہ یہ گالیاں ہیں یا نہیں؟[۱] ”سعداللہ لدھیانوی بے وقوفوں کا نطفہ اور کنجری کا بیٹا ہے“۔[۲] ”ہر مسلمان مجھے قبول کرتا ہے اور میرے دعوے پر ایمان لاتا ہے مگر زناکار کنجریوں کی اولاد، جن کے دلوں پر خدا نے مہر کردی ہے وہ مجھے قبول نہیں کرتے“۔[۳]”مجھے ایک کذاب کی طرف سے پہنچی ہے وہ کتاب بچھو کی طرح نیش زن ہے، اے گولڑہ کی سر زمین تجھ پر لعنت، تو ملعون کے سبب ملعون ہو گئی“۔ [۴] ” تیرا نفس ایک خبیث گھوڑا ہے اے حرامی لڑکے“ اسکے علاوہ جو صحابہ ؓ اور انبیاءکے بارے میں خامہ فرسائیاں کی ہیں وہ لکھتے ہوئے قلم بھی کانپتا ہے۔

دوسرے مذاہب پر چیرہ دستیاں : ۔ مرزا صاحب کی چیرہ دستیوں سے کوئی نہیں بچا حتیٰ کہ انکے اپنے بیوی بچے بھی نہیں اور دوسرے مذاہب کے بارے میں ایک نبی کی تحریر دیکھیں اور دعویٰ یہ ہے کہ میں خدا کی مرضی کے بغیر نہیں لکھتا، ایک دو نمونے حاضر خدمت ہیں ، احمدیو ایمان سے بتانا کہ کیا خدا کی مرضی کا کلام ہے یہ؟ [۱]” آریوں کا پرمیشر ناف سے دس انگل نیچے ہے، سمجھنے والے سمجھ لیں“۔ [۲]”چپکے چپکے حرام کروانا ۔ آریوں کا اصول بھاری ہے“ ۔ [۳]عیسائیت ایک بدبودار مذہب ہے“۔[۴] یسوع ( حضرت عیسیٰ ) کی تین دادیاں اور نانیاں کنجریاں اور زناکار تھیں“۔ اسکے علاوہ شاید ہی کوئی نبی اللہ بچا ہو جس کی مرزا صاحب نے توہین نہ کی ہو۔

سلطان القلم :۔ مرزا صاحب کہتے ہیں کہ خدا نے انکو الہاماً سلطان القلم کا خطاب دیا ہے۔ اب ایک آدھ مثال ذرا یہ بھی ہو جائے ۔ [۱] ” جھوٹے آدمی کی یہی نشانی ہے کہ جاہلوں کے روبرو تو بہت لاف گزاف مارتے ہیں مگر جب کوئی دامن پکڑ کر کہے کہ ثبوت دیکر جاو تو جہاں سے نکلے تھے وہیں داخل ہو جاتے ہیں“۔ [۲] ” بیٹا بیٹا پکارتی ہے غلط ۔ یار کی اسکو آہ و زاری ہے “ ۔ کیا سلطان القلم ایسے گھٹیا فقرہ باز ہوتے ہیں۔ اسکے علاوہ بےشمار مثالیں ہیں اور اگر تحریر دیکھیں تو ہر صفحہ پر دس غلطیاں مل جائیں گی۔ لیکن اس آرٹیکل کا مقصد صرف مختصر طور پر ” دیکھو کیا کہتی ہے تصویر تمہاری“ ہے۔

انسانیت :۔ کئی واقعات ہیں لیکن بطور نمونہ ایک واقعہ بیان کرتا ہوں مرزا صاحب کو گرم پانی سے استنجا کرنے کی عادت تھی، اور بیت الخلا میں جانے سے پہلے آواز دیا کرتے تھے کہ پانی رکھ دو، اور ایسا دن میں کئی کئی بار ہوتا تھا کہ مرزا صاحب بول و براز کے امراض خبیثہ میں گرفتار تھے، ایک بار کام کی زیادتی کی وجہ سے یا کسی اور وجہ سے ملازم بچی نسبتاً تیز گرم پانی کا لوٹا رکھ گئی۔ مرزا صاحب باہر نکلے، اس ملازمہ کو بلایا اور بجائے اسکے کہ اسکو اخلاق سے پیار سے یا نرمی سے توجہ دلاتے ، اسکو بلایا اور کہا کہ ہاتھ آگے کرو۔ اس نے ہاتھ آگے کیا توگرم پانی کا وہ سارا لوٹا اسکے ہاتھ پر انڈیل دیا۔ کیا یہی کردار ہونا چاہئے رحمت اللعالمین کے ظِل کا؟ کیا مرزا صاحب ایسی انسانیت کے ساتھ واقعی محمد ثانی ہو سکتے ہیں یا تھے؟[نعوذباللہ]

بیماریاں :۔ مرزا صاحب کی بیشمار نسلوں کی طرح ، بیماریاں بھی بے شمار تھیں ۔ مستقل بیماریوں میں مرگی، مراق، ہسٹیریا، مالیخولیا، دوران سر، شوگر، پیشاب، اسہال، رینگن، خارش، نامردی تو ہر وقت اور ہر جگہ شامل حال تھیں، اور پھر کشتہ جات کے کھانے کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے امراض ، غرضیکہ مرزا صاحب کے بقول اکثر امراض خبیثہ نے انکے جسم میں پڑاو ڈالا ہوا تھا۔ اور آخر میں وبائی ہیضہ یا طاعون سے چند گھنٹوں میں راہی ملک عدم ہوئے۔

No comments:

Post a Comment

بلاگ اسپاٹ پر فی الحال اردو کلیدی تختے کی تنصیب ممکن نہیں آپ سے التماس ہے کہ اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں بہت شکریہ، اظہاریہ نویس ۔