القلم ریسرچ لائبریری پروجیکٹ میں ہمارا ساتھ دیں ! القلم ریسرچ لائبریری کے رضاکار بنیں !!

Monday, June 8, 2009

حرامی کون - حصہ ششم

Written by شیخ راحیل احمد
Page 6 کا 6
۴۱:۔اور برتری کا کیڑا دماغ میں ہر وقت رینگتا رہتا تھا اسنے چین نہ لینے دیا اور جب اپنی قبر کے بارے میں لکھنے لگا تو دیکھئے ، اس بہروپئے اور نام نہاد عاشق رسول کے الفاظ کیا ہیں؟ اپنی قبر کے بارے میں مرزا صاحب کیا لکھتے ہیں، ”ایک فرشتہ میں نے دیکھا کہ وہ زمین کو ناپ رہا ہے، تب ایک مقام پر پہنچ کر اس نے مجھے کہا کہ یہ تیری قبر کی جگہ ہے۔ پھر ایک جگہ مجھے ایک قبر دکھلائی گئی کہ وہ چاندی سے زیادہ چمکتی تھی اور اسکی تمام مٹی چاندی کی تھی۔ تب مجھے کہا گیا کہ یہ تیری قبر ہے“۔ الوصیت/ر خ ، ج۲۰/ص ۳۱۶۔کیا یہ ثابت نہیں کرتا کہ مرزاغلام اے قادیانی کو رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت نہیں بغض تھا، محبت کا نعرہ صرف اس لئے لگاتا تھا کہ اسکے ۹۹ فیصد مرید مسلمانوں کو گمراہ کرنے سے حاصل ہوئے ہیں،حقیقتاً وہ دشمن رسول تھا !جن کو حقیقت ظاہر ہوتی جا رہی ہے وہ قادیانیت پر لعنت بھیج کر رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی غلامی میں آ رہے ہیں۔

۴۲:۔دیکھیں مرزا جی کس صفائی کے ساتھ خاتم الانبیاءبھی بن گئے، لکھتے ہیں ، ”مبارک وہ جس نے مجھے پہچانا۔ میں خدا کی سب راہوں میں سے آخری راہ ہوں۔ اور میں اس کے سب نوروں میں سے آخری نور ہوں۔ بد قسمت ہے وہ جو مجھے چھوڑتا ہے۔ کیونکہ میرے بغیر سب تاریکی ہے“۔کشتی نوح / ر خ ، ج ۱۹ / ص ۶۱ ۔ کیا اس تحریر کے بعد کوئی شُبہ رہ جاتا ہے کہ مرزا قادیانی خاتم الانبیاءہونے کے دعویدار نہیں؟کیا یہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین نہیں؟

۴۳:۔اور پھر فرماتے ہیں”اُس (خدا) نے ہر نبی کو جام دیا ہے مگر وہی جام مجھے لبا لب بھر کر دیا ہے“۔نزول المسیح / رخ ،ج۱۸/ ص۴۷۷ ۔کیا یہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین نہیں؟

۴۴:۔”آسمان سے کئی تخت اترے پر تیرا تخت سب سے اوپر بچھایا گیا“ ۔ حقیقت الوحی،رخ ص ۹۲/ ج ۲۲۔اب دیکھیں کہ مرزا صاحب نے کسی ایک نبی کی بھی تخصیص نہیں کی اور اپنے آپ کو ”سُپر نبی“ کے طور پر پیش کر رہے ہیں، اب ذرا ان دونوں حوالوں کو غور سے دیکھئے کہ دوسرا حوالہ بھی میرے پہلے حوالے سے اخذ کردہ مطلب کی تائید کرتا ہے یا نہیں،کہ سب نبیوں کو نبیوں کے سردار محمدصلی اللہ علیہ وسلم سمیت صرف جام دیا، لیکن مرزا جی کے لئے اور صرف مرزا جی کے لئے جام لبا لب بھر کر دیا۔ اگر کسی قاری کا خیال ہے کہ یہ دو حوالوں سے تشفی نہیں ہوتی کہ مرزا جی اپنے آپ کو تمام نبیوں سے بڑھکر سمجھتے ہیں۔قادیانی حضرات کہیں گے کہ نہیں یہ غلط مطلب ہے، لیکن آئیے مزید چیک کر لیتے ہیں کہ مرزا صاحب کے بیٹے بھی یہی تاثردیتے ہیں جو میرا تاثر ہے یا کہ نہیں،مرزا جی کے بیٹے بشیر الدین محمود احمد جو بزعم خودمصلح موعود بھی کہلاتے ہیں ، لکھتے ہیں ”کہ اس ( مرزا غلام احمد) نے ہمارے لئے اخلاقیات اور ضابطہ حیات کا مکمل ذخیرہ چھوڑا ہے،تمام ذی عقل انسانوں کو یہ ماننا پڑےگا کہ ان پر عمل کرنے سے ہی مسیح موعود کی آمد کے مقاصد کی تکمیل ہو سکتی ہے“۔احمدیت یا سچا اسلام /ص ۵۶۔ بڑے میاں تو بڑے میاں،چھوٹے میاں سبحان اللہ، دیکھیں ہم بطور مسلمان اس بات پر ایمان رکھتے ہیں اور اس بات کی دوسرے مذاہب کے بہت سے انصاف پسند لوگ بھی تائید کرتے ہیں کہ انسانی اخلاق اور مکمل ترین ضابطہ حیات کا اصل ذخیرہ دراصل آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے چھوڑا ہے، اور ایک عام احمدی کو جب سوال کریں گے تو وہ بھی یہی کہے گا۔ لیکن یہاں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام اشارتاً بھی نہیں لیا جا رہا بلکہ ہر اچھائی کو مرزا صاحب سے منسوب کر کے اور (بزعم خود) ان کو سب سے بہتر قرار دیکر مرزا صاحب کے چھپے ہوئے ”سپر نبی“ کے دعوے کو مضبوط بنانے کی کوششیں ہو رہی ہیں، اورلا شعوری طور پرقادیانیوں کے ذہنوں میں یہ بات بٹھانے کی کوشش ہو رہی ہے کہ مرزا غلام احمد ایک ایسا سپر نبی ہے جسکے سامنے سارے نبی (نعوذباللہ)اَیویں ہی ہیں اور نبیوں کے سردار صلی اللہ علیہ وسلم سمیت سب اسکے سامنے پانی بھرتے ہیں۔کیا یہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین نہیں؟

۴۵:۔اگر کوئی شبہ رہ گیا ہے تو اس حوالہ کو دیکھ لیں،مرزا صاحب کے بیٹے مرزا بشیرالدین محمود، قادیانی خلیفہ دوئم اور مرزا کے الہامات کے مطابق اپنے آپ کو مصلح موعود قرار دینے والا، مرزا کے مقام کو واضح کرتا ہے اور اعلان کرتا ہے کہ ، ” تمام انبیاءعلیہ السلام ( جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی شامل ہیں) پر فرض ہے کہ مسیح موعود ( مرزا قادیانی ۔ ناقل) پر ایمان لائیں تو ہم کون ہیں جو نہ مانیں“۔الفضل قادیان / ج ۳ ، نمبر ۳۸ / ص ۶ /۱۹ ستمبر ۱۹۱۵۔کیا یہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین نہیں؟

خدا بھی مرزا صاحب کے ارادہ کے تحت :۔

کیونکہ مرزا صاحب کا الہام ہے،” میں وہی ارادہ کرونگا جو تمہارا ارادہ ہے“۔ حقیقہ الوحی/ر خ ، ج ۲۲/ص۱۰۸۔ لو جی جس بندے نے خدا کو اپنے ارادہ کے تحت کر لیا وہ اپنے سامنے نبیوں کوکیا سمجھے گا؟ اس قسم کے حوالے تو بیشمار ہیں مگر اس مضمون میں ان سب حوالوں کاذکر نہیں ہو سکتا۔

جس نے لاہ دتی لوئی، اونہوں نا شرم کوئی:۔

اسکا مطلب یہ ہے کہ جب کوئی بے شرم ہو گیا تو اسکا کوئی کیا بگاڑ لیگا۔ اور یہ بات مرزا صاحب اور انکی اولاد پر ثابت آتی ہے۔ کہ اس ہستی پر جس کے لئے زمین آسمان پیدا کیا گیا، جسکو خدا تعالےٰ نے رحمت اللعالمین کا خطاب دیا، جسکو نبیوں کا سردار بنایا گیا، جس کوکامل انسان بنایاگیا، اور جسکے نام پر نبوت کر رہے ہیں اور جسکے نام کا کھا رہے ہیں اسی ذات اقدس صلی اللہ علیہ وسلم پر اس طرح کی گندہ دہنی جومرزا صاحب اور انکی اولاد نے دکھائی ہے ، کس کاکام ہو سکتا ہے؟ کسی حرامی کا حلالی کا؟

اس فقیر درِ مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وسلمنے جو حوالہ جات پیش کئے ہیں، یہ مرزا صاحب کی گستاخیوں، انکی اولاد کی دریدہ دہنیوں، اور انکی جماعت کے صاحب علم لوگوں روح شکن ، ایمان شکن تحریروں کے انباروں سے چند سطور ہیں،یہ سوال کرنے کے لئے کہ کیا یہ تحریریں ، سرور کائنات، رحمت اللعالمین، شفیع روز محشر، خاتم لنبیین ، ختم المرسلین، غریبوں کے ملجا و ماویٰ، محسن انسانیت ، حضرت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں ہتک ہیں یا نہیں؟؟؟

اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے اور ہر صاحب عقل ، صاحب ضمیر، کا جواب میرے نزدیک یقیناً ”ہاں“ہے !!! تو پھر مرزا صاحب کی تحریر ،

” جو شخص آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں کوئی ایسا کلمہ زبان پر لائے گا۔ جس سے آپکی ہتک ہو وہ حرامی نہیں تو اور کیا ہے“۔

کے مصداق ایسی تحریریں لکھنے ، اور کہنے والاحرامی ہے یا نہیں ؟؟؟

اب کوئی بتائے گا کہ مرزا صاحب خود ، انکی اولاد، اورقادیانی جماعت کا( مذہبی)صاحب علم طبقہ ( لیکن براہ کرم اس میں عام احمدی کو نہ گنیں ، کیونکہ پچانوے فی صد عام احمدیوں کو ان باتوں کا علم ہی نہیں کہ مرزا صاحب کس قسم کا” علمی ذخیرہ“ چھوڑ گئے ہیں)،مرزا کے اپنے ہی فتویٰ کی رو سے کیا ہیں؟

حرامی ہیں یا نہیں؟

No comments:

Post a Comment

بلاگ اسپاٹ پر فی الحال اردو کلیدی تختے کی تنصیب ممکن نہیں آپ سے التماس ہے کہ اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں بہت شکریہ، اظہاریہ نویس ۔