القلم ریسرچ لائبریری پروجیکٹ میں ہمارا ساتھ دیں ! القلم ریسرچ لائبریری کے رضاکار بنیں !!

Monday, June 8, 2009

دیکھو کیا کہتی ہے تصویر تمہاری - حصہ پنجم

تحریر و تحقیق : شیخ راحیل احمد مرحوم

چوتھی مشہور پیشگوئی مسمات محمدی بیگم ایک بارہ تیرہ سالہ لڑکی سے شادی کی تھی اور اسکے لئے مرزا صاحب نے بڑے دعوے کئے لیکن خدا نے مرزا صاحب کو اس پیشگوئی میں بھی دوسری پیشگوئیوں کی طرح ذلیل کیا اور مرزا صاحب اس سے شادی کی حسرت ہی لئے راہی ملک عدم ہو گئے۔ بقول مرزا صاحب کے اسکے ساتھ انکا نکاح آسمان پر خود خدا نے پڑھا ، لیکن دنیا نے دیکھا کہ وہ زمین پر خدا کی مرضی سے مرزا سلطان[سکنہ پَٹی ضلع قصور] کے بچے جنتی رہی اور مرزا صاحب کی موت کے بھی چالیس سال بعد تک مرزا سلطان کے ساتھ ہنسی خوشی بسر کرتی رہی، باوجودیکہ مرزا صاحب نے الہاماً نکاح کے ڈھائی سال کے اندر مرزا سلطان کے مرنے کی پیشگوئی کرتے رہے بلکہ یہاں تک کہ موضع پَٹی کے بارے میں بھی الہام جڑ دیا کہ ”پَٹی پُٹی گئی“ ۔ آج تک تو موضع پُٹی سلامت ہے حالانکہ اس علاقہ میں ہندوستان اور پاکستان کی جنگیں بھی ہوتی رہی ہیں ۔ ہاں مستقبل میں ممکن ہے کہ موضع پَٹی کی کوئی سڑک برائے مرمت پُٹی جائے تو الفضل میں اسکی فوٹو لگا کر سرخی لگا دیں کہ دیکھ لو حضرت مسیح موعود کا الہام کس شان سے پورا ہوا کہ پَٹی پُٹی گئی اور نہ صرف پُٹی گئی بلکہ مرزا سلطان کے آبائی مکان کے سامنے پُٹی گئی اسکے علاوہ بے شمار پیشگوئیاں ہیں جو آج بھی مرزا صاحب کو نبی ماننے والوں کے لئے شرمندگی کا باعث ہیں۔
کھڑاگ کیوں :۔ آدمی کے دل میں خیال آتا ہے کہ مرزا صاحب نے یہ سارا کھڑاگ کیوں پھیلایا؟ اسکا واضح جواب مرزا صاحب کا ایک فقرہ دے دیتا ہے ” مجھے اپنے دستر خوان اور روٹی کی فکر تھی“۔ اور پھر ساری عمر مرزا صاحب نے اسلام کی خدمت کے نام پر جھولی پھیلا کر، اشاعت اسلام کے نام پر اکٹھے کئے ہوئے پیسے سے صرف اپنی رہن شدہ خاندانی جائداد ہی نہیں چھڑائی بلکہ اپنی اولاد کو ایک مضبوط بنیاد فراہم کر گئے آئندہ کے لئے مذہبی دکانداری کی لیکن انکی اولاد آج بھی چندے کا کشکول اٹھائے پھرتی ہے، کیوں نہ اٹھائیں ، اسی چندے سے ارب پتی بنے ہیں ۔ اور اس کے لئے مرزا صاحب نے اسلام کی خدمت کے نام پر نہ صرف اپنی بے معنی اور تضاد سے بھر پور کتابیں ہی بیچیں اور کتابوں کے نام پر لوگوں کا ہزاروں روپیہ بغیر ڈکار مارے ہضم کرگئے بلکہ، زکوٰة ، صدقات کے علاوہ رنڈیوں کے مال اور سود کو بھی اپنے لئے مباح کر گئے۔
وفات :۔ مرزا صاحب کا الہام تھا کہ خدا نے انکو کہا ہے کہ” انکی عمر اسی (۸۰) برس یا دو چار سال کم یازیادہ ہوگی“ اب اس الہام کو ہی دیکھ لیں کہ بقول مرزا صاحب کے قادر مطلق اورعالم الغیب خدا ان کو عمر کی خبر دے رہا ہے مگر بیچارے کو خود معلوم نہیں کہ وہ مرزا صاحب کو 76 / 77 / 78 /79 / 80 /81 /82 /83 / 84 سال میں سے کتنی عمر دیگا، اس لئے وہ نو (۹) عدد چانس اپنے پاس رکھ رہا ہے تاکہ اگر ایک دو بار بھول جائے تو اگلا چانس استعمال کر لے۔
لیکن مرزا صاحب کا جھوٹا الہام خدا کو پسند نہیں آیا اور اس نے انکو 68/69 سال کی عمر میں ہی وفات دے دی۔ مرزا صاحب بقول انکے 1839 ء یا 1840ءمیں پیدا ہوئے اور ۱۹۰۰ میں ایک عدالت میں حلفی بیان بھی دیا کہ انکی عمرساٹھ ( ۶۰) سال ہے ۔ اور 26 مئی ۱۹۰۸ءکو محمدی بیگم سے شادی کی حسرتوں کا جنازہ بھی ساتھ لیکر راہی ملک عدم ہوئے۔لیکن بات صرف اتنی ہی نہیں، بلکہ مرزا صاحب نے مولوی ثناءاللہ امرتسریؒ کو اپنی وفات سے چودہ (۱۴)مہینے پہلے خط لکھا جس میں لکھا کہ دونوں میں سے جو جھوٹا ہے وہ سچے کی زندگی میں ہیضہ یا طاعون یا کسی خبیث مرض سے مر جائےگا، اور مرزا صاحب مولوی ثناءاللہ امرتسریؒ کی زندگی میں ہیضہ سے فوت ہوئے اور انکے ہونٹوں سے جو آخری صاف الفاظ ادا ہوئے وہ یہ تھے کہ ” میر صاحب مجھے وبائی ہیضہ ہو گیا ہے“۔ اور مولوی ثناءاللہ امرتسری نے چالیس سال کے بعد1948 ءمیں بمقام سرگودھا، نارمل وفات پائی اور اپنی وفات سے پہلے کئی مباحثوں او ر مناظروں میں قادیانیوں کو سر پر پاوں رکھ کر بھاگنے پر مجبور کر دیا۔ بات وفات کی صرف یہاں ہی ختم نہیں ہوتی، بلکہ ڈاکٹر عبدالحکیم پٹیالوی ، جو مرزا صاحب کے صحابی تھے لیکن مرزا صاحب کی حرکات دیکھنے کے بعدانکو چھوڑ گئے انہوں نے پیشگوئی کی کہ مرزا جولائی ۱۹۰۷ءسے چودہ مہینے کے اندر مر جائیگا۔
اسکے جواب میں مرزا صاحب نے کہا کہ ، ”خدا نے اردو میں فرمایا کہ میں تیری عمر کو بھی بڑھا دوں گا۔ یعنی دشمن جو کہتا ہے کہ صرف جولائی ۱۹۰۷ءسے چودہ مہینے تک تیری عمرکے دن رہ گئے ہیں یا ایسا ہی جو دوسرے دشمن پیشگوئی کرتے ہیں ان سب کو میں جھوٹا کرونگا اور تیری عمر کو بڑھا دونگا تا معلوم ہو کہ میں خدا ہوں اور ہر ایک امر میرے اختیار میں ہے“ اشتہار ۵ نومبر ۱۹۰۷۔
اب دیکھیں کہ اس اشتہار کے شائع کرنے کے بعد سے آٹھویں مہینے میں مرزا صاحب کو خدا نے جھوٹا کر کے موت دے دی کہ انہوں نے اللہ کے حوالے سے اپنی عمر کی تحدی کی تھی۔ بات صرف یہیں ہی ختم نہیں ہوتی، مرزا صاحب نے کہا کہ خدا نے کہا ہے کہ تو ایک دور کی نسل دیکھےگا، اب سوائے ایک پوتے کے (مرزا عزیز) وہ بھی اس بیٹے کی اولادجسکو مرزا صاحب نے دشمن اسلام، دشمن دین، اپنے اوپر تلوار چلانے والا، دیوث ( مرزا سلطان احمد کو) قرار دیکر عاق کر دیا تھا اور انکی زندگی میں وہ عاق ہی رہا ، کے علاوہ مرزا صاحب کو پوتا اور دوہتا بھی دیکھنا خدا نے نصیب نہ کیا ، باوجودیکہ اپنے لڑکوں کی ۱۲۔۔۱۳سال کی عمر میں اور لڑکی کا ۹۔۔۱۰ کی عمر میں نکاح کر دیا تھا۔ اس نبوت کے جھوٹے دعوے دار نے خدا پر جھوٹ باندھا تھا کہ اس نے وعدہ کیا ہے دور کی نسل دکھانے کا تو خدا نے دور تو کیا نزدیک کی نسل بھی نہ دکھائی۔کیا اللہ تعالےٰ اسی طرح اپنے نبیوں کو جھوٹا کرتا ہے ؟بات ابھی اور بھی آگے چلتی ہے،دہلی سے شائع ہونے والے اخبار ”پیسہ“ کی ۱۸ ستمبر ۱۹۰۷ کی اشاعت میں ایک صاحب کی پیشگوئی شائع ہوئی” پیشگوئی متعلقہ طاعون بابت سال ۱۹۰۷ ء و ۱۹۰۸ ، پنجاب میں اب کے طاعون کا پہلا جیسا زور نہیں ہوگا ۔البتہ ممالک مغربی و شمالی میں بہت زیادہ زور ہو گا ۔ دلی میں بھی گذشتہ سال سے زیادہ ہوگا۔ پنجاب کے ایک بہت بڑے مذہبی لیڈر جن کو دعویٰ ہے کہ انکو طاعون نہیں ہو سکتا، طاعون سے انتقال کریں گے“۔

جب مرزا صاحب کو یہ پڑھکر سنایا گیا تو مرزا صاحب نے کہا، ” یہ ایک پیشگوئی ہے جو اس اخبار میں درج ہے۔ اب خود بخود سچائی ظاہر ہو جائیگی“۔اور مرزا صاحب نے اپنے ایک مخالف کے بارے میں کہا کہ وہ طاعون میں مبتلا ہوا اور چند گھنٹوں میں مر گیا، مرزا صاحب بھی شام کو سیر کر کے آئے اوررات کو بیمار ہوئے اور چند گھنٹوں میں ہی مر گئے، ممکن ہے کہ طاعون سے ہی مرے ہوں اور اسوقت اگر یہ خبر باہر نکلتی تو مرزا صاحب کاقائم کردہ مذہب ایک رات میں ہی ختم ہو جاتا، اس لئے ممکن ہے کہ خبر دبا دی گئی ہو۔ لیکن ایک بات ہے کہ مرزا صاحب اس پیشگوئی کے مطابق بھی ۱۹۰۸ میں ہی مرے۔یعنی مرزا صاحب خود تسلیم کر گئے کہ اگر وہ ان پیشگوئیوں کے نتیجے میں مرے تو سچائی ظاہر ہو جائیگی یعنی انکی جھوٹی نبوت کا پردہ چاک ہو جائیگا۔ اور سچائی ظاہر ہوئی اور ڈنکے کی چوٹ ظاہر ہوئی اور مرزا جی کو تا قیامت جھوٹا قرار دے گئی۔ کہنے کو بہت کچھ ہے لیکن یہ بھی کافی ہے ظاہر کرنے کے لئے ہ ” دیکھو کیا کہتی ہے تصویر تمہاری “۔

No comments:

Post a Comment

بلاگ اسپاٹ پر فی الحال اردو کلیدی تختے کی تنصیب ممکن نہیں آپ سے التماس ہے کہ اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں بہت شکریہ، اظہاریہ نویس ۔