القلم ریسرچ لائبریری پروجیکٹ میں ہمارا ساتھ دیں ! القلم ریسرچ لائبریری کے رضاکار بنیں !!

Monday, June 8, 2009

حرامی کون حصہ اول

تحریر و تحقیق : شیخ راحیل احمد مرحوم

مرزا غلام اے قادیانی کو مسلمان ہونے کا دعویٰ ہی نہیں تھا بلکہ اپنے آپ کو( صحابہ کرام سے لیکر آج تک بلکہ تا قیامت) رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا دنیا میں سب سے بڑھکر عاشق صادق، قرار دیا۔اور اس سلسلہ میں ایک جگہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت عیسیٰ کا موازنہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ” اس کے مقابلہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھو۔ آپ کا دعویٰ کل جہاں کے لئے اور سخت سے سخت دکھ اور تکالیف آپ کو پہنچے۔جنگیں بھی آپ نے کیں ۔ ایک لاکھ سے زیادہ صحابہ آپکی زندگی میں موجود تھے۔ پھر ان باتوں کے ہوتے ہوئے جو شخص آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں کوئی ایسا کلمہ زبان پر لائےگا۔ جس سے آپکی ہتک ہو وہ حرامی نہیں تو اور کیا ہے ؟ ملفوظات / ج ۵/ ص ۲۸۳۔
ان سطور سے قبل جو عبارت ہے وہ ایک علیحدہ اورتفصیلی موضوع ہے، اس پر اگر خدا تعالےٰ نے توفیق دی تو کسی دوسرے موقع پریہ فقیر درِ مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی معروضات پیش کریگا۔
یہاں اسوقت موضوع یہ ہے کہ جوایسا کلمہ زبان پر لائے جس سے حضرت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم، رحمت اللعالمین کی شان میں ہتک ہو وہ کون ہے؟ مرزا صاحب نے اپنافیصلہ دے دیا ہے کہ ہتک رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کرنیوالا حرامی ہے اور میں اس فیصلہ سے مکمل طور پرمتفق ہوں ، لیکن ایک انتہائی اہم سوال یہ ہے کہ مخالفیں قادیانیت انتہائی بلند آواز میں یہ الزام لگاتے ہیں کہ مرزا غلام اے قادیانی اور انکی اُمت اپنے آپ کو مسلمان کے طور پر پیش کرنے کے باوجود مسلسل توہین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے مرتکب ہو رہے ہیں، اس مضمون میں اس سوال کا جواب ڈھونڈنے کی کوشش کی گئی ہے کہ کیامرزا صاحب نے تو کوئی ایسی بات نہیں لکھی یا کہی جس سے رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کا کوئی پہلو نکلتا ہو؟
میرے قادیانی (احمدی) دوست رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں ، مرزا صاحب کی بعض بڑی خوبصورت تحریریں پیش کرتے ہیں، لیکن واقفانِ حال مرزا صاحب کی ان تحریروں کو جن میں بظاہر رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف کی گئی ہے، پر ِ کاہ کی بھی اہمیت نہیں دیتے ۔ کیونکہ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ مرزا صاحب کی یہ تحریریں”دام ہمرنگ زمین “ ہیں اور سادہ و معصوم لوگوں کو پھنسانے کے کام آتی ہیں۔ کیونکہ کئی جگہوں پر مرزا صاحب نے ایسی توہین آمیز باتیں، اس پاک رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس کے بارہ میں کہیں ہیں ، جن سے نہ صرف توہین کا پہلو نکلتا ہے بلکہ اس پاک ہستی ، سرور کائنات، رحمت اللعالمین ، نبیوں کے سردار صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف شدید بغض ظاہر ہوتا ہے، اور ان کی پاک ذات سے کہیں بالواسطہ اور کہیں بلاواسطہ اپنی ذات کی برتری ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔
جب میں قادیانی تھا ، یہی کرتا رہا کہ مرزا صاحب کی وہ تحریریں جو میرے قادیانی دوست پیش کرتے ہیں اور بظاہر خوبصورت محسوس ہوتی ہیں مرزا صاحب کے عاشق رسول ہونے کے ثبوت میں پیش کرتا تھا، اور حقیقت بھی یہی ہے کہ۹۵ فیصد قادیانی دوستوں کو مرزا صاحب کی توہین آمیز تحریروں کا علم ہی نہیں اور جب کوئی شخص جو ان کی جماعت میں سے نہیں، ایسا حوالہ پیش کرتا ہے تو وہ سدھائے ہوئے طوطے کی طرح ایک ہی رٹ لگائے جاتے ہیں ، کہ یہ مولویوں کا جھوٹ ہے، یہ حوالہ پورا نہیں دیا، توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے وغیرہ( اور میں بھی ایسا ہی کرتا رہا اس لئے مجھے علم ہے، اور کبھی خود اصل حوالہ دیکھنے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی کیونکہ برین واشنگ کی وجہ سے یہ یقین ہوتا تھا کہ قادیانی مربی صحیح کہہ رہے ہیں )۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ میں نے قادیانی عینک اتار کر مرزا صاحب کی تحریروں کا جائزہ لیا تو اس نتیجہ پر پہنچا کہ ، حوالوں کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا، ان کے ساتھ اپنے تبصرہ کو مکس کر کے پیش کرنا،حوالوں کی ادھوراپیش کرنا، بے بنیاد حوالے جنکا کوئی وجود ہی نہیں پیش کرنا، مرزا غلام اے قادیانی کا بہت بڑا وصف تھا ، جس کی ماضی اور حال میں کوئی مثال نہیں ملتی اور مجھے یقین ہے کہ ابھی کئی صدیاں اس معاملے میں مرزا صاحب کی برتری برقرار رہے گی ۔میرے قادیانی دوستو ،اسکی مثال اس طرح ہے کہ تمہارے سامنے دنیا کا مزیدار ترین کھانا خوبصورت برتنوں میں، خوبصورت انداز میں پیش کیا جائے، اور تمہیں پتہ چلے کہ پیش کرنا والا اس کھانے پر کھانستا ہوا ، اور چھینکیں مارتا ہو ا آیا ہے تو کیا تم وہ کھانا، کھا لو گے؟ اور اگر پتہ چل جائے کہ کھانا پیش کرنے والے نے رفع حاجت کے بعد بغیر صفائی اور ہاتھ دھوئے کھانا ڈالا اور پیش کیا ہے تو کیا تم اس کھانے کو ہاتھ بھی لگاو گے؟ اور اگر تمہیں یہ پتہ چل جائے کہ اس کھانے کی پلیٹ کوکتاچاٹتا رہا ہے اور اس پلیٹ میں کھانا تمہیں پیش کیا ہے یا اس کھانے پر پیشاب کی چھینٹیں پڑی ہیں تو کیا اس کی کھانے کی طرف تم دیکھنا بھی پسند کروگے چاہے کتنی ہی سجاوٹ اور لوازمات سے وہ کھانا تیار ہو ؟ یہی حال مرزا صاحب کی تحریروں کا ہے انکی تحریریں کھانے کے بارے میں اوپر دی گئی مثالوں پر پورا اترتی ہیں۔ اس لئے انکی مثال اسی کھانے جیسی ہے جو میں نے اوپر بیان کی ہے۔ اور میری اس بات کا ثبوت مندرجہ ذیل بیانات مرزا صاحب ہیں۔

No comments:

Post a Comment

بلاگ اسپاٹ پر فی الحال اردو کلیدی تختے کی تنصیب ممکن نہیں آپ سے التماس ہے کہ اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں بہت شکریہ، اظہاریہ نویس ۔