القلم ریسرچ لائبریری پروجیکٹ میں ہمارا ساتھ دیں ! القلم ریسرچ لائبریری کے رضاکار بنیں !!

Monday, June 8, 2009

جھوٹ کی وہی ملمع کاری - حصہ پنجم

تحریر و تحقیق : شیخ راحیل احمد مرحوم

اور دوسری جگہ لکھتے ہیں،”اگر کوئی لغزش ہو بھی جائے تورحمتِ الٰہیہ جلد تر اُن ( ملہمین) کا تدارک کر لیتی ہے“۔براہین احمدیہ/ ر خ ج۱/ص 536 ۔ لیکن مزے کی بات یہ ہے کہ مولوی عبدالکریم کی موت تک اس غلطی کا تدارک نہیں ہو سکا ،کیونکہ میرے خیال میں خدا تعالےٰ یہ چاہتا تھا کہ جھوٹے نبی کے جھوٹوں کے دستاویزی ثبوت بھی قائم دائم رہیں۔ اب دیکھئے کہ اسوقت کے مرزا صاحب اور جماعت احمدیہ کے سرکاری ترجمان” الحکم“ میں مرزا جی کے حوالے سے کیا کیالکھا ہے۔
صحت کی بشارت نمبر ۱:۔” ۳۰ اگست ۱۹۰۵ ۔ مولوی عبدالکریم صاحب کی گردن کے نیچے پشت پر ایک پھوڑا ہے، جس کو چیرا دیا گیا ہے۔(مرزا صاحب نے) فرمایا میں نے انکے واسطے رات دعا کی تھی۔روَیاءمیں دیکھا کہ مولوی نور الدین ایک کپڑا اوڑھے بیٹھے ہیں اور رو رہے ہیں۔ فرمایا ہمارا تجربہ ہے کہ خواب کے اندر رونا اچھا ہوتا ہے۔اور میری رائے میں طبیب کا رونا مولوی صاحب کی صحت کی بشارت ہے“۔تذکرہ،صفحہ ۵۵۴،بحوالہ الحکم جلد ۹، نمبر۳۱، مورخہ۳۱ ، اگست ۱۹۰۵۔ لیکن مرتب نے اسکے ساتھ بھی تحریف کرتے ہوئے حقیقت الوحی( جو کہ ۱۹۰۷ءمیں چھپی تھی )میں سے بھی اوپر دئے گئے حوالے ک آگے کچھ بڑھا دیا ہے جو کہ ۱۹۰۵ءمیں چھپنے والے الحکم میں نہیں تھا۔مرزا صاحب نے اپنے روَیاءکی تعبیر اپنے65 سالہ عمر کے تجربہ، خدا کی منشاءکے تحت ہی کچھ بولنے اور علوم لدنیہ و سماویہ کے تحت کی ہے جو کہ غلط نہیں ہونی چاہئے،کیونکہ اگر تعبیر غلط ہوتی تو مرزا جی کے بقول اللہ اسکا تدارک جلد تر کر دیتا۔لیکن نہیں ہوا۔
صحت کی بشارت نمبر ۲:۔”۷ ستمبر ۱۹۰۵۔( مرزا صاحب نے) فرمایا، اللہ تعالےٰ کے نشان اس طرح کے ہوتے ہیں کہ ان میں قدرت اور غیب ملاہوا ہوتا ہے اور انسان کی طاقت نہیں ہوتی کہ ان کو ظاہر کر سکے۔ فرمایا مولوی صاحب کی زیادہ علالت کے وقت میں بہت دعا کرتا تھا اور بعض نقشے میرے آگے ایسے آئے جن سے نا امیدی ظاہر ہوتی تھی اور ایسا معلوم ہوتا تھا کہ موت کا وقت ہے اور ظاہر طب کی رو سے بھی معاملہ خوفناک تھا، کیونکہ ذیابطیس والے کو سرطان ہو جائے تو پھر بچنا مشکل ہوتا ہے ۔ اس دعا میں میں نے بہت تکلیف اٹھائی، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے بشارت نازل کی اور عبداللہ سنوری والا خواب میں نے دیکھا جس سے نہایت درجہ غمناک دل کو تشفی ہوئی جو گذشتہ اخبار میں چھپ چکا ہے“ ۔بحوالہ ملفوظات جلد ۸ ، صفحہ ۷۔ نیز الحکم مورخہ ۱۰ ستمبر ۱۹۰۵، صفحہ ۳ کالم ۲۔
صحت کی بشارت نمبر۳:۔ ۹ ستمبر کے حوالے سے ایڈیٹر الحکم رقم طراز ہیں، ”حضرت اقدس حسب معمول تشریف لے آئے اور ایک رویا(خواب) بیان کی جو بڑی ہی مبارک اور مبشر رویا ہے جسکو میں نے اس مضمون کے آخر میں درج کر دیا ہے۔فرماتے تھے کہ آج تک جس قدر الہامات اور مبشرات ہوئے تھے اُن میں نام نہ تھا۔ لیکن آج تو اللہ تعالےٰ نے خود مولوی عبدالکریم صاحب کو دکھا کر صاف طور پر بشارت دی ہے۔ اس رویا کو سُن کر جب ڈاکٹر صاحب پٹی کھولنے گئے ہیں تو خدا کی عجب قدرت کا مشاہدہ کرتے ہیں اور وہ یہ کہ سارے زخم پر انگور آگیا ہے۔ و الحمدوللہ علیٰ ذالک۔ غرض اس وقت زخم کی حالت اچھی ہے اور مولوی صاحب روبصحت ہیں۔ ضعف اور نقاہت ہے اسکی وجہ یہ بھی ہے کہ کئی دن سے کھایا کچھ نہیں تھوڑی سی یخنی یا دودھ پیتے ہیں،بہر حال رب کریم کے حضور سے بہت بڑی امیدیں ہیں کہ وہ اپنے بندے کو ضائع نہ کریگا۔ جماعت کا فرض ہے کہ مولوی صاحب کےلئے خاص طور پر دعائیں کرے“۔الحکم،جلد۹،نمبر۳۲، مورخہ۱۰ستمبر۱۹۰۵، صفحہ۲، کالم4۔
اور وہ رویا کیا تھی۔” ۱۰ ستمبر ۱۹۰۵ء ۔رویا، ایک جگہ ایک بڑی حویلی ہے،اس کے آگے ایک بڑا چبوترہ ہے جس کی کرسی بہت بلند ہے، اس پر مولوی عبدالکریم صاحب سفید کپڑے پہنے ہوئے دروازے پر بیٹھے ہوئے ہیں، اسی جگہ میں ہوں اور پانچ چار اور دوست ہیں جو ہر وقت اسی فکر میں رہتے ہیں۔ میں نے کہا مولوی صاحب میں آپکو صحت کی مبارک باد دیتا ہوں، اور پھر میں رو پڑا اور میرے ساتھ کے دوست بھی رو پڑے اور مولوی صاحب بھی رو پڑے ،کسی نے کہا دعا کر لو اور دعا میں تین دفعہ سورة فاتحہ پڑھی۔ تذ کرہ /صفحہ560 / بحوالہ الحکم ص۱۲۔
صحت کی بشارت نمبر4:۔”۱۹ ستمبر ۱۹۰۵ ۔ رویا دیکھا کہ مرزا غلام قادر صاحب میرے بڑے بھائی نہایت سفید لباس پہنے ہوئے میرے ساتھ جا رہے ہیں اور کچھ باتیں کرتے ہیں۔ایک شخص انکی باتیں سن کر کہتا ہے کہ یہ کیسی فصیح بلیغ گفتگو کرتے ہیں، گویا پہلے سے حفظ کر کے آئے ہیں۔ فرمایا ہمارا تجربہ ہے کہ جب کبھی ہم اپنے بھائی صاحب کو خواب میں دیکھتے ہیں تو اس سے مراد کسی مشکل کام کا حل ہونا ہوتا ہے، آجکل چونکہ مولوی عبد الکریم صاحب کے واسطے بہت دعا کی جاتی ہے اس واسطے امید ہے اللہ تعالےٰ انکو شفا دیگا۔ غلام قادر سے مراد خدائے قادر کی قدرت کی طرف اشارہ ہے۔ تذکرہ/صفحہ 562/ بحوالہ الحکم / جلد۹ نمبر۳۳/مورخہ 24 ستمبر۱۹۰۵ /ص ۱۔ کالم۳۔ یہ ٹکڑا جو ڈبل لائن والا ہے ، مرتب تذ کرہ نے تحریف کرتے ہوئے یہاں صرف چند نکتے ڈال دئے ہیں، تاکہ مرزا جی کی اپنی کی ہوئی اصل تشریح لوگوں کی نظر میں نہ آئے، الحکم کی پرانی جلدیں کس نے پڑھنی ہیں اور کہاں سے ملنی ہے اس طرح مرزا جی کے ” نبُوَتی تجربے“ آج کی دکانداری میں حائل نہ ہوں۔ ابھی آگے دیکھئے؟
صحت کی بشارت نمبر۵:۔ اسی اشاعت میں ہی یہ واقعہ بھی درج ہے کہ ”شیخ نور احمد صاحب نے اپنا ایک خواب عرض کیا کہ میں نے دیکھا کہ مولوی عبد الکریم صاحب مسجد میں کھڑے ہیں اور وعظ کرتے ہیں اور یہ آیت پڑھتے ہیں” اولئک علیٰ ھدی من ربھم و اولئک ھم المفلھون“۔ فرمایا( مرزا صاحب نے) اس سے بظاہر مولوی صاحب کی صحت کی طرف اشارہ معلوم ہوتا ہے۔واللہ اعلم“۔ملفوظات جلد۸،صفحہ۱۳۔۱۴بحوالہ الحکم۲۴ستمبر۱۹۰۵ ص۲ کالم۲۔
صحت کی بشارت نمبر6:۔اور ااسی صفحہ کے کالم 4 پر مزید وضاحت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ۲۱ستمبر کو اعلیٰ حضرت (مرزا جی۔ناقل) حضرت مولوی (عبدالکریم) صاحب کے لئے بہت دعا کرتے رہے اس پر الہام ہوا ” طلع البدر علینا، من ثنیۃ الوداع“( یعنی ہم پر بدر چڑھا جس کا صاف مطلب ہے کہ مولوی عبدالکریم صحت یاب ہوگا) ۔ اس الہام کے نیچے حاشیہ میں تذ کرہ کے مرتب نے الحکم کی اصل عبارت کو حذف کرتے ہوئے جس میں مرزا جی سے صحت یابی روایت ہے ،کی بجائے یہ نوٹ لکھ دیا ہے کہ ”۲۱ ستمبر کی رات حضرت مولوی صاحب کے لئے بہت دعا کرتے رہے اس پر یہ الہام ہوا“۔ واہ ، بڑے میاں تو بڑے میاں چھوٹے میاں سبحان اللہ۔ خیر جب مرزا جی ہیر پھیر کریں گے تو پھرانکی اُمت کے لئے تو فرض بن گیا۔

No comments:

Post a Comment

بلاگ اسپاٹ پر فی الحال اردو کلیدی تختے کی تنصیب ممکن نہیں آپ سے التماس ہے کہ اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں بہت شکریہ، اظہاریہ نویس ۔